Fareb / فریب

ebook

By Zindan / زندان

cover image of Fareb / فریب

Sign up to save your library

With an OverDrive account, you can save your favorite libraries for at-a-glance information about availability. Find out more about OverDrive accounts.

   Not today
Libby_app_icon.svg

Find this title in Libby, the library reading app by OverDrive.

app-store-button-en.svg play-store-badge-en.svg
LibbyDevices.png

Search for a digital library with this title

Title found at these libraries:

Loading...

آپ اگر یہ توقع کررہے ہیں کہ میری کہانیوں میں ایک برے کردار کو ایک اچھےکردار سے ہمیشہ ہارنا چاہئے، تو میں آپ سے معذرت چاہتا ہوں ۔ ایسا کم از کم میری کہانیوں میں آپ کو ذرا کم ہی پڑھنے کو ملے گا ۔ کیونکہ حقیقی زندگی کسی فلم کی طرح نہیں ،جس کے اختتام پر ہمیشہ ایسا ہو۔ در حقیقت دنیا میں اکثر اس کےمخالف ہوتا ہے ،جس میں ایک برا انسان سزا ملنے کی بجائے وقت کے ساتھ مزید طاقتور، بااثر اور ظالم بن کر ابھرتا ہے۔ یہ ہمارے معاشرے کی ایک تلخ حقیقت ہے۔ باوجود اس کے کہ قانون میں اس کے ہر برے کرم کی سزا موجود ہے ،مگر پھر بھی اس برے انسان کو کبھی بھی اپنے کرموں کی سزا نہیں ملتی۔

مگر انسان کے بعض کرم ایسےبھی ہیں جن کی سزا تجویز کرنا مشکل ہے ۔جیسا کہ ایک 'بے وفا ' کے لئے کیا سزا ہو سکتی ہے؟ کیا اس طرح کے مجرم کی
قانون میں کوئی سزا ہے؟ ذرا سوچئیے ! اگر کوئی آپ کے جسم کو زخمی کرے تو اس کی سزا تو قانون میں موجود ہے ۔ مگر کوئی اگر آپ کی روح پرزخم لگائے تو اس کی قانون میں کیا سزا ہے؟ آج تک کسی بھی انسانی معاشرے نے قانونی طور پر ایسے جرم کی کوئی سزا تجویز کی ہی نہیں ۔

سوچنے والی بات یہ ہے کے اگر کوئی آپ کو ہراساں کرتا ہے یا ذہنی کوفت دیتا ہے جس کی وجہ سے آپ پریشان رہنا شروع کر دیتے ہیں اور مسلسل ذہنی دباؤ ( ڈپریشن) کا شکار ہو جاتے ہیں ،تو قانون میں اسکی سزا تو موجود ہے( خاص کر ترقی یافتہ مغربی معاشرے کے قانون میں)۔مگر 'بےوفائی' جیسا زخم جو انسان کو عمربھر ایسےکرب میں مبتلا کر دیتا ہے جس سے شاید ہی کسی نے آج تک نجات پائی ہو؟ایسےسنگین جرم کی آج تک کوئی سزا موجود کیوں نہیں ؟ اگر آپ کو ایک دن کے لئیے قانون بنانے کی اجازت دی جاۓ تو آپ اس جرم کی کیا سزا تجویز کریں گے؟

سائنس میں ہرمسئلہ کاحتمی یا مستقل حل کسی فارمولا کی صورت میں تو ممکن ہے۔ لیکن جب بات انسانوں کے پیچیدہ رویوں کی ہو توشاید کوئی بھی حتمی حل ممکن نہیں؟ کیونکہ انسانی جبلت کے وہ پہلو جو ہمیشہ اس کی شخصیت کو غیریقینی بناۓ رکھتے ہیں ان میں تکبر، ہوس ، طاقت ، لالچ ، مادہ پرستی، خود غرضی اور خود فریبی جیسےعناصرغالب ہیں۔ لہذا ان عناصر کی معتدلی یا شدت انسان کو برائی یا تقوی کی طرف لے جاتی ہے۔

پس ،اس کتاب کی کہانیاں بھی ایسی ہی انسانی خصلتوں پر مبنی زندگی کےان پیچیدہ پہلووں اور طرزعمل کو پیش کرتی ہیں جوکہانی کے کرداروں کو غیرمتوقع صورتحال کی طرف لے جاتی ہے۔ لہٰذا ایک برے کردار( ولن) کو کسی اچھے کردار( ہیرو )کے ذریعہ موت کے گھاٹ اتارنے کے بجائے میں ہمیشہ ایک برے کردار کو ایسے ناگزیراورغیرمتوقع صورتحال میں مبتلاکرکے اپنی کہانی کا اختتام کروں گا جہاں صرف پچھتاوا، افسوس یا کرب ہی اس گناہ گار کی باقی ماندہ زندگی کے لئیے سزا بن کر رہ جائے ۔

Fareb / فریب